جہاں جہاں ہیں آدمی وہ خاندان ہے مرا
یہ نظم شاعر کے اس عقیدے کو بیان کرتی ہے کہ یہ پوری دھرتی اس کا گھر اورنوع بشر اس کا خاندان ہے اور وہ اس دنیا میں جہان بھی جائے سب اس کے گھرانے کے لوگ ہیں اس لئے اسے کسی کا کوئی خوف نہیں۔
جہان تازہ کی ہے افکارِ تازہ سے نمود
کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا
یہ نظم شاعر کے اس عقیدے کو بیان کرتی ہے کہ یہ پوری دھرتی اس کا گھر اورنوع بشر اس کا خاندان ہے اور وہ اس دنیا میں جہان بھی جائے سب اس کے گھرانے کے لوگ ہیں اس لئے اسے کسی کا کوئی خوف نہیں۔