خداخندہ زن،باب۵: کتاب حکمت اور طفل نادان

posted in: خود نوشت | 0

میں نے نانا کی نصیحت پر عمل کیا اورانجیل مقدس کا مطالعہ شروع کردیا۔ تجربے نے مجھ پر ثابت کردیا کہ ایک نوعمر لڑکے کے لئے یہ ایک بہت مشکل کام ہے۔ اور جب میں بائبل چھوڑ کر ’چالاک جاسوس نک کارٹر ‘شروع کرنے ہی والا تھا کہ مجھے پتہ چلا کہ لوگوں کو عام طور پر بائبل پڑھنے سے روکا جاتا ہے کیونکہ اس کوسمجھنا صرف پہنچے ہوئے بزرگوں کےہی بس کی بات ہے۔ بس پھرکیا تھا میں نے اُسی لمحےبائبل کو کسی طرح بھی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ میں صفحات پر صرف ایک اچٹتی نگاہ ڈالتا اور صفحہ پلٹتا رہتا کہ کہیں مجھے خوابوں کے نورانی بزرگ کا تذکرہ مل جائے۔ والد صاحب کوجب خبرملی کہ میں عہد نامہ عتیق اورجدید دونوں پڑھ رہا ہوں تو وہ گھبراگئے۔

خدا خندہ زن، باب ۴: بعد از مرگ ملیں گے حور و قصور

posted in: خود نوشت | 2

پھر نانا نے مجھے ایک کہانی سُنائی۔ ایک دفع کا ذکر ہے ایک چھوٹا سا لڑکا تھا۔ وہ اپنے تمام کنبہ اور دوستوں سمیت ایک تاریک وادی میں کھو گیا تھا۔ ایک روز اتفاق سے اسے ایک مشعل مل گیا۔ جب اُس نے مشعل کو اونچااٹھایا تو تاریک وادی میں سب نے اس مشعل کو دیکھا اوردوڑتے ہوئے اُس طرف آنے لگے۔اس مشعل کی مدد سے لڑکے نے تاریک وادی سے روشنی کی طرف لوگوں کی رہنمائی شروع کی۔ پہلے پہل کئی سو لوگ، پھر ہزاروں اور ایک وقت لاکھوں لوگ اس کے پیچھے چلنے لگے۔ لڑکا جب بھی پلٹ کر دیکھتا اپنے پیچھے پہلے سے زیادہ لوگوں کودیکھتا اور جتنے لوگ اسے نظر آتے وہ اتنا ہی اپنے آپ اور اپنے اس شاندار کارنامے پر فخرمحسوس کرتا۔وہ بار بار مُڑ کے دیکھنے لگا کہ تاریکی سے نجات دلانے میں وہ کتنوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔اُس کا دل غرور سے بھر گیا کہ کتنے لوگ اسے رہنمامان رہے ہیں ۔ اچانک اس نے ٹھوکر کھائی اورمشعل اس کے ہاتھ سے گر پڑا۔ مشعل کے گرتے ہی اس کے پیچھے آنے والوں میں سے ایک نے لپک کر مشعل اٹھا لیا اورلاکھوں لوگ اس لڑکے کو روندتے ہوئے خاک پر پڑا چھوڑ کرروشنی کی طرف چلے گئے۔وہ تو لڑکے کی رہنمائی میں نہیں بلکہ مشعل کے پیچھے پیچھےآرہے تھے اوربغیر مشعل کی روشنی کے وہ خودہی اندھیرے میں اکیلا رہ گیا۔