خداخندہ زن ، باب ۳ (قسط  ۲): گناہ کبیرہ

posted in: خود نوشت | 0

ہاں دعا درود بھی اچھی چیز ہے پر یہ تو تم کام کے ذریعے بھی کرسکتے ہو۔ میں نہیں چاہتا کہ تم یہ سمجھو کہ تمہارا بوڑھا نانا دعا پر یقین نہیں رکھتا کیونکہ میں یقیناً دعا پر یقین رکھتا ہوں۔ لیکن طریقے مختلف ہیں۔ جیسے اب میں سجدہ ریز ہوں تو خدا کہے گا ’سیدھے کھڑے ہو بوڑھے منافق میل ویگنر! جولوگ عبادت کا طریقہ جانتے ہیں انہیں عبادت کرنے دو اور تم جاؤ دریا پر مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرو۔ سنا تم نے؟‘

خداخندہ زن ، باب ۳(قسط ۱): دو پرانے پاپی

posted in: خود نوشت | 0

ایک رات پھر میں نے بالکل وہی خواب دیکھا، لیکن اس بار میری عمر اتنی تھی کہ میں اس خواب کو واضح طور پر یاد رکھ سکوں۔ والد صاحب کا خیال تھا کہ یہ چار عدد اچار کے سینڈوچ اور ایک بوتل اسٹرابری پینے کا نتیجہ تھا۔ اس لئے انہوں نے اس سلسلہ میں کوئی بات سننے سے ہی انکار کردیا۔ ماں نے کہا، ’’بیٹا تم نے جو کچھ دیکھا ہے اسے لکھ ڈالو اور مجھے سناؤ۔‘‘