خدا کے وجود کو ثابت کرنا

posted in: روحانیت | 0

…یہ حقیقت ہے کہ یہ پوری عارضی دنیاایک ضابطہ اورایک قانون کے تحت ہے جس کی یہ ہرگزنافرمانی نہیں کرسکتی۔ حتیٰ کہ انسان بھی موت، نیند اور دوسرے حالات کی اطاعت پرمجبورہے یعنی بعض امورمیں وہ محکوم ہے اور یہ محکومیت ہی ایک حاکم کی موجودگی کا پتہ دیتی ہے۔

خدا،علت و معلول

posted in: دین | 0

’’سائنس ہمیں سکھاتی ہےکہ مخلوق کی تمام شکلیں ترکیب کانتیجہ ہیں مثلاً بعض مفردجواہر(single atoms)باہمی کشش کے قدرتی قانون کے ذریعہ اکٹھےکئے جاتےہیں اوراس کا نتیجہ انسانی ہستی ہے۔۔۔ اگرہم یہ اعلان کریں کہ تعمیرحادثاتی ہے تو یہ منطقی طورپرایک غلط نظریہ ہے کیونکہ تب ہمیں کسی علت کے بغیر ایک معلول پریقین کرناپڑے گا؛ہماری عقل ایک علتِ اولیٰ کےبغیرکسی معلول کےبارے میں سوچنے سےانکاری ہے۔ ۔۔۔ زندگی کے عناصر ترکیبی ترکیب میں اختیاری طورپرداخل ہوتے ہیں نہ کہ بے اختیاری میں اورنہ ہی حادثاتی طورپر۔ اوراس کا مطلب ہے کہ اجسام کی لامتناہی شکلوں کی ترکیب مشیت اعلیٰ، مشیتِ ابدی،ایک زندہ اور قائم بالذات خداکی مشیت کے ذریعہ ہوتی ہے۔

سب سے بڑاقابل تصورسوال:خدا؟

posted in: روحانیت | 0

خداموجودہے یا نہیں اس سوال نے لوگوں کے ذہنوں کو تقریباً دوصدیوں سے پریشان کر رکھاہے۔ اگرچہ دنیا کے لوگوں کی اکثریت ایک خدائے واحد پریقین رکھتی ہے لیکن اب دنیا کی توجہ لامذہبیت کی طرف ہے یا یوں کہیئے کہ لامذہبیت آج لوگوں کے ایک بڑی تعداد کامذہب بنتاجارہاہے۔