محبت کا گیت
مجھے پنچھی بن میں گاتے ہیں
جھرنے طنبور بجائے ہیں
مجھے مانجھی پاس بٹھاتے ہیں
میں نغمہ ہوں اِک وحدت کا
میں گیت ہوں پیار محبت کا
جہان تازہ کی ہے افکارِ تازہ سے نمود
کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا
مجھے پنچھی بن میں گاتے ہیں
جھرنے طنبور بجائے ہیں
مجھے مانجھی پاس بٹھاتے ہیں
میں نغمہ ہوں اِک وحدت کا
میں گیت ہوں پیار محبت کا