سب قبیلے اورسارے دائرے مٹ جائیں گے

posted in: شاعری | 0

سب قبیلے اورسارے دائرے مٹ جائیں گے

ایک ہی نوع بشر کا خانداں رہ جائے گا

قافلے شہروں میں اتریں گے دھنک کے ہر طرف

کھڑکیوں میں نور  و  نکہت کا سماں رہ جائے گا

جو جدائی کا کرے گا بات مٹ جائے گا وہ

جو ملائے گا دلوں کو وہ یہاں رہ جائے گا

میری آنکھیں دیکتی ہیں وہ زمانہ جب یہاں

بعد جسمانی مٹے گا قرب جاں رہ جائے گا

جنگ کیسی جنگ کی باتوں سے بھی بھاگیں گے لوگ

امن ہی انسانیت کا پاسباں رہ جائے گا

دست نام مرئی نے دھرتی کی طنابیں کھینچ  لیں

فاصلہ قلبِ بشر میں اب کہاں رہ جائے گا

∞∞∞∞∞

شاعر: پروفیسرڈاکٹرصابرآفاقی

سورس:  سہ ماہی کتا بی سلسلہ ’مساعد‘  نمبر۲۳،سال ششم، جولائی تا ستمبر۱۹۸۸،صفحہ ۱۴

اس مضمون میں ظاہر کئے گئے خیالات لکھاری کے ذاتی خیالات ہیں۔ ان سے ’افکارتازہ‘ یا کسی بہائی ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *