جہاں جہاں ہیں آدمی وہ خاندان ہے مرا

posted in: شاعری | 0

یہ نظم شاعر کے اس عقیدے کو بیان کرتی ہے کہ یہ پوری دھرتی اس کا گھر اورنوع بشر اس کا خاندان ہے اور وہ اس دنیا میں جہان بھی جائے سب اس کے گھرانے کے لوگ ہیں اس لئے اسے کسی کا کوئی خوف نہیں۔

کہ ایٹم بم بنانےسےمسائل حل نہیں ہوتے

posted in: شاعری | 0

اگرچہ دنیا کے لوگوں پرجنگ وجدل کے نقصانات اب بالکل عیاں ہیں لیکن پھربھی اس کے بہترین ذہنی، انسانی اور مالی وسائل جنگ و جدل کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں۔ شاعر اس نظم میں سمجھانے کی سعی کرتا ہے کہ ایٹم بم بنانے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔